پڑھنے کا ارادہ ہے لیکن۔۔۔۔
پانچ سال قبل پڑھائی چھوڑ دی تھی اب حالات نے اجازت دی ہے کہ دوبارہ شروع کرسکوں۔ میٹرک کا امتحان دینے کا ارادہ ہے لیکن جب بھی پڑھنے بیٹھتا ہوں تو ذہن کام نہیں کرتا اور طبیعت میں رغبت بھی پیدا نہیں ہوتی۔ بالآخر بیٹھے بیٹھے اکتا جاتا ہوں۔ اس کیفیت کے تدارک کیلئے مجھے کیا کرنا چاہیے۔ (حسین شاہ‘ کراچی)
جواب: نماز فجر کے بعد مصلے پر بیٹھ جائیں اور نگاہیں سجدے کے مقام پر مرکوز کردیں‘ زبان سے یَاحَیُّ یَاقَیُّومُ کا ورد کرتےرہیں اور نگاہیں اپنی جگہ سے نہ ہٹائیں۔ اس عمل کو اندازاً دس سے پندرہ منٹ تک کیا جائے۔ انشاء اللہ ذہن میں مطلوبہ ارتکاز پیدا ہوجائیں گی۔ کم از کم چالیس دن اس عمل کو کیا جائے ضرورت محسوس ہو تومزید چند ماہ یہ عمل کیا جاسکتا ہے۔
نفسی بالیدگی نہیں
بچپن میں کچھ ایسے حالات سے گزرا جن کا طبیعت نے گہرا اثر قبول کیا اب محسوس یہ کرتا ہوں کہ میرے اندر وہ نفسی بالیدگی نہیں جو ہونی چاہیے۔ نیز میری صلاحیتیں بھی دب کر رہ گئی ہیں کسی سے احسن طریقے سے بات نہیں کرسکتا۔ کوئی کام اچھے طریقے سے انجام دیتے ہوئے مشکلات پیش آتی ہیں۔ ذرا ذرا سی بات پر گھبراہٹ‘ پریشانی میں مبتلا ہوجاتا ہوں اس معاملے میں مشورے اور عمل کا طالب ہوں۔ (عقیل خان‘ پشاور)
جواب: نو انچ لمبے اور چھ انچ چوڑے عمدہ کاغذ پر قطاروں میں نو کا ہندسہ لکھ لیں یہاں تک کہ پورا کاغذ پُر ہوجائے۔ اس کاغذ کو کسی گتے یا بورڈ پر چسپاں کردیں تاکہ سامنے رکھنے میں آسانی ہو۔ رات کو سونے سے پہلے اور صبح بیدار ہونے کے بعد دس دس منٹ تک اس کاغذ کو نظریں جما کر دیکھا کریں۔ کوشش کریں کہ پلک نہ جھپکیں تاہم جھپک جائے تو فکر مند نہ ہوں اور عمل جاری رکھیں۔ کاغذ کو پانچ فٹ کے فاصلے سے دیکھا جائے۔ انشاء اللہ بہت جلد حوصلہ افزاء نتائج سامنے آجائیں گے۔
امید ناامیدی میں تبدیل
باقاعدگی سے کالم کا مطالعہ کرتا ہوں اور ایک بار آپ کے بتائے ہوئے وظیفے سے فیض یاب بھی ہوچکا ہوں اس بار مسئلہ میرے قریبی عزیز کا ہے جو سعودی عرب میں ملازمت کرتے ہیں۔ شادی کو سات سال ہوچکے ہیں۔ پانچ چھ مرتبہ امید قائم ہوکر ناامیدی میں تبدیل ہوچکی ہے مگر وہ خدا کی رحمت سے مایوس نہیں ہیں۔ مقامی طور پر معالج خصوصی سے بھی رجوع کیا لیکن طبی امتحانات میں کوئی قابل ذکر بات ابھی تک سامنے نہیں آئی ہے کوئی ایسا بابرکت اسم و عمل تجویز کریں جس سے انہیں روحانی امداد مل سکے۔ (اکرام اللہ‘ لاہور)
جواب: طبی مشاورت کے دائرے کومزید وسیع کریں اور دیگر معالجین سے بھی رجوع کریں‘ ہوسکتا ہے کہ کوئی بات ایسی ہو جو ابھی تک نوٹس میں نہ آئی ہو۔ روحانی طور پر ان اسماء سے استفادہ کریں۔ صبح اور رات کو پانی پر 66مرتبہ ہُوَ اللہُ الْخٰلِقُ الْبَارِیُٔ الْمُصَوِّرُ لَہُ الْاَسْمَآءُ الْحُسْنٰی (الحشر24)۔ دم کرکے پیا کریں۔ یہ عمل کم از کم چار ماہ تک بیگم صاحبہ کو کرنا ہے۔
مجھے کوئی ڈرا رہا ہے
رات کو سوتے میں محسوس ہوتا ہے کہ ایک بوڑھا‘ ایک جوان شخص اور ایک عورت مجھے ڈرا رہے ہیں ‘اچانک ایک بزرگ شخص نمودار ہوکر مجھے بچالیتے ہیں۔ سوتے میں یوں لگتا ہے کہ کوئی میرے بستر کوگھما رہا ہے ‘خوف سے میرے پسینے نکل جاتے ہیں۔ ایسے میں کوئی شخص مجھے ہاتھ لگائے تو میری چیخیں نکل جاتی ہیں۔ (نوید احمد‘ سکھر)
جواب: مندرجہ ذیل باتوں پر عمل کریں۔
1۔ جس جگہ سوئیں وہ ہوادار ہونی چاہیے اور وہاں سے ہوا کا گزر ہونا چاہیے۔2۔ غذا میں تیز نمک اور زیادہ پکی ہوئی غذا سے اجتناب کریں۔3۔ صبح کو عمدہ قسم کی چار یا پانچ کھجوروں پر یَاحَیُّ یَاقَیُّومُ دم کرکے کھایا کریں۔
4۔ رات کو یہی الفاظ پانی پر دم کرکے پئیں۔
خراب سے خراب ترحالات
حالات خراب سے خراب تر ہوتے جارہے ہیں۔ معمولی سی معمولی بات میں بھی غیرمتوقع نقصان اٹھانا پڑجاتا ہے۔ دو دکانوں کے سلسلے میں کئی سال سے مقدمہ چل رہا ہے‘ کاروبار کیلئے گاڑی خریدی ‘وہ آئے دن خراب رہتی ہے مجبوراً قرض لینا پڑا جو کسی طرح ختم ہونے کا نام نہیں لیتا۔ لوگوں کے تقاضے بڑھتے جارہے ہیں۔ والدصاحب مستقل پریشان رہتے ہیں۔ بات چیت بھی بہت کم کرتے ہیں بظاہر بہتری کے آثار نظر نہیں آتے۔(سہیل عارف‘ گجرات)
جواب: یَااَللہُ یَاحَفِیْظُ یَارَحِیْمُ ان تینوں اسماء کو نمازفجر اور نماز عشاء کے بعد سو سو مرتبہ پڑھ کر بارگاہ الٰہی میں دست دعا دراز کیا کریں۔ جتنی بھی معاشی استطاعت حاصل ہو اس کے مطابق ضرورت مندوں کو کچھ نہ کچھ ضرور دیا کریں۔ اللہ تعالیٰ کیلئے جب آدمی اپنا مال خرچ کرتا ہے تو یہ عمل ایثار کے زمرے میں آتا ہے اور ایثار سے آدمی کی روح میں سکون اور اطمینان قلب کی نسبت گہری ہوجاتی ہے۔ نیز نظام قدرت اس کی اعانت کرتا ہے۔
اداسی اور بے کیفی
معمولی باتوں پر ذہن الجھ کر رہ جاتا ہے طرح طرح کے خیالات آنے لگتے ہیں اکثر اداسی اور بے کیفی طاری ہوجاتی ہے۔ خواب بھی پریشان کن دیکھتی ہوں۔ جسمانی حالت بھی اچھی نہیں ہے۔ آنکھوں کے گرد سیاہ حلقے پڑگئے ہیں اور چہرے کا رنگ ماند پڑگیا ہے نظام ہضم صحیح کام نہیں کرتا۔ (لبنیٰ‘ لاہور)
جواب: زیادہ سے زیادہ باوضو رہنے کا اہتمام کریں اور یَااَللہُ یَارَحْمٰنُ کا ورد کرتی رہیں۔ چلتے پھرتے اور کام میں مصروف رہتے ہوئے بھی پڑھاجاسکتا ہے۔ چند ہفتے اس کیفیت کو خود پر طاری کرنے کی کوشش کریں کہ اپنی طرف سے کسی بات کسی مسئلے پر سوچنے سے گریز کریں اور زیادہ سےزیادہ بے خیال رہیں۔ بے اختیار جو خیالات آتے ہیں آنے دیں اپنی طرف سے خیالات میں الجھنے سے گریز کریں۔ انشاء اللہ تمام منفی باتوں کا تدارک ہوجائے گا۔
خراب کاروباری حالات
کئی سال سے دکان کو سیٹ کرنے کی بھرپور کوشش کررہا ہوں لیکن کامیابی نہیں ہوئی۔ کبھی تو حالت اتنی خراب ہوجاتی ہے کہ لوگوں کو دینے کیلئے رقم نہیں ہوتی‘ کبھی سوچتا ہوں کہ دکان ختم کردوں لیکن پھر سوچتا ہوں کہ کئی سال لگ گئے ہیں شاید اب حالات بہتر ہوجائیں۔ علاقے میں کئی اور دکانیں ہیں جو صحیح چلتی ہیں۔ (حسین شاہ‘ گوجرانوالہ)
جواب:کاروباری معاملات کی کامیابی میں بہت سے عوامل کام کرتے ہیں صحیح منصوبہ بندی‘ خریداروں سے خوش معاملہ ہونا اور ان کی ضروریات کو سمجھنا‘ دیانت داری وغیرہ ایسے امور ہیں جن کا کم از کم خیال رکھنا ضروری ہے۔ ان تمام باتوں کی روشنی میں اپنے حالات کا جائزہ لیں۔ روزانہ صبح دکان کھولتے ہی سورۂ کوثر سات مرتبہ پڑھ کر ہاتھوں پر دم کرکے ہاتھ چہرے پر پھیرلیا کریں۔ انشاء اللہ دکان کے معاملات میں آسانی اور سہولت حاصل ہوگی۔
گھبراہٹ کا شکار
امتحان قریب آتے ہی سخت گھبراہٹ کا شکار ہوجاتا ہوں‘ یہ کیفیت اتنی بڑھ جاتی ہے کہ ہمت جواب دے جاتی ہے پچھلے سال اسی لیے امتحان دینے سے قاصر رہ گیا‘ دماغی پریشر کی وجہ سے بھوک اڑ جاتی ہے اور کئی کئی وقت کھانا نہیں کھاسکتا۔ (عاشق محمود‘ ملتان)
جواب: زیادہ سے زیادہ یَاحَیُّ یَاقَیُّومُ کا ورد کرنا آپ کیلئے بہت مفید و مؤثر ثابت ہوگا۔ چلتے پھرتے اور کام میں مشغول رہتے ہوئے بھی پڑھ سکتے ہیں۔ انشاء اللہ ذہنی و دماغی دباؤ پر قابو حاصل ہوجائے گی۔
گھٹن زدہ ماحول
ہمارے گھر میں کوئی پریشانی نہیں سوائے اس کے کہ ماحول میں گھٹن پائی جاتی ہے اختلافات کی وجہ سے ماحول میں کھچاؤ رہتا ہے‘ سکون اور آزاد فضا نہیں ہے‘ ان حالات کا بچوں کے اوپر منفی اثر پڑتا ہے ایک رات خواب میں دیکھا کہ کوئی شخص مجھ سے کہہ رہاہے کہ سورۂ نوح پڑھا کرو۔ مجھے سورۂ مبارکہ کس وقت اور کس طرح پڑھنی چاہیے۔ (عروسہ‘راولپنڈی)
جواب: ماحول کی گھٹن اور اختلافات کا سایہ دراصل ایک بڑی پریشانی ہے کیونکہ اس سے تمام افراد کا ذہن متاثر ہوتا ہے‘ خصوصاً بچوں کے شعور پر اس کے سائے ضرور پڑجاتے ہیں۔ تمام افراد خانہ کو اس کا کوئی نہ کوئی حل نکالنا چاہیے‘ کم از کم ایسا حل جس کا اثر بچوں پر نہ پڑے۔ حالات کے اعتبار سے کئی راستے ممکن ہوسکتے ہیں جن کا فیصلہ گھر والے خود کرتے ہیں۔ نمازفجر کے بعد سورۂ نوح کو معانی کے ساتھ پڑھا کریں اور معانی پر غور بھی کیا کریں۔ چالیس دن اس سورۂ مبارکہ کو پڑھیں۔
ضدی بھائی
میرا ماموں زاد بھائی جس کی عمر سات سال ہے۔ بے حد ضدی ہے کسی کا کہنا نہیں مانتا۔ ہر بات میں نفی کا پہلو اختیارکرلیتا ہے۔ ڈانٹ ڈپٹ کر پڑھنے کیلئے اٹھانا پڑتا ہے‘ ان عادات نے ہم سب لوگوں کو متفکر کررکھا ہے۔ (پروین‘ کوٹلی)
جواب: بچوں کی نفسیات ایک الگ موضوع ہے اور اس کے لحاظ سے بچوں کی تربیت کو ملحوظ رکھنا ضروری ہے ان تمام امور کو پیش نظر رکھنے کے ساتھ یہ عمل کیا جائے۔ ایک کاغذ کے ٹکڑے پر ایک ہزارمرتبہ یَابَدِیْعُ دم کرکے اس پر ایک دائرہ بنائیں اور دائرے کے وسط میں ایک گہرا سا نقطہ بنادیں۔ اس کاغذ کو بند کرکے اس تکئے کے اندر رکھ دیں جو بچے کے استعمال میں رہتا ہے۔ خیال رہے کہ اس تکئے کو کوئی اور شخص استعمال نہ کرے۔
بچپن سے بیمار
بچپن سے بیمار ہوں‘ ٹائیفائیڈ اور معدے کی خرابی میں مبتلا تھا‘ بیماری کے بعد اتنا شدید غصہ آتا تھا کہ لوگ مخبوط الحواس سمجھتے تھے۔ تین سال پہلے یرقان ہوگیا‘ پانچ ماہ بیماری میں مبتلا رہا‘ سال بھر دوبارہ یرقان ہوگیا۔ السر کی بھی شکایت ہے۔ کمزوری اور دل کی دھڑکن کی وجہ سے بے ہوش ہوتے ہوتے رہ جاتا ہوں۔ گیس‘ پیچش اور حافظے کی خرابی میں مبتلا ہوں۔ خوف اتنا بڑھ گیا ہے کہ ہر جگہ کسی کو ساتھ لیے بغیر نہیں جاسکتا۔ (ممتاز‘خانیوال)
جواب: آپ کیلئے لازمی ہے کہ پوری توجہ سے علاج کے ساتھ ساتھ پرہیز کریں اور ایسی غذائیں استعمال کریں جو ان امراض میں مفید ہیں۔ روحانی علاج یہ ہے کہ رات کو سونے سے پہلے سورۂ اخلاص گیارہ بار پڑھ کر دونوں ہاتھوں کی انگلیوں پر دم کریں اور سیدھے ہاتھ کی انگلیاں سیدھی آنکھ پر اور الٹے ہاتھ کی انگلیاں بائیں آنکھ پر پھیرلیں۔ اس طرح تین بار پڑھ کر دم کریں۔ صبح سورج نکلنے سے پہلے پانی پر گیارہ بار یَاحَفِیْظُ یَاشَافِیُ یَاکَافِیُ دم کرکے پیا کریں۔
بہت حساس ہوں!
میرے ذہن یا میری فکر کا محور آئے دن تبدیل ہوتا رہتا ہے اور دوسری بات یہ ہے کہ میری شخصیت میں خیالی باتوں کا غلبہ زیادہ ہے۔ سوچتا بہت ہوں اور خیال میں کہیں سے کہیں پہنچ جاتا ہوں لیکن عملی طور پر نتیجہ صفر رہتا ہے۔ مختلف افراد اور ان کے خیالات سے فوراً متاثر ہوکر خود کو ان جیسا بنانے کی باتیں سوچتا ہوں اور اتنا سوچتا ہوں کہ سر میں درد ہونے لگتا ہے۔ دوستوں کے بارے میں بہت حساس ہوں۔ چاہتا ہوں کہ وہ صرف مجھ سے دوستی رکھیں لیکن میں سب سے تعلقات قائم رکھنے کا خواہاں رہتا ہوں۔ کبھی مجھے اپنے دوستوں پر غصہ آتا ہے کہ وہ میری طرح کیوں نہیں دوستی کا خیال رکھتے کیونکہ میں بھی دوستی کا پورا پورا خیال رکھتا ہوں۔(توقیر احمد‘ملتان)
جواب: نماز فجر کے بعد کسی سرسبز جگہ پر چہل قدمی کریں‘ اس طرح کہ ذہن کو تمام باتوں سے خالی کردیں اور توجہ کو بائیں پیر کے انگوٹھے پر قائم رکھیں۔ چہل قدمی کرتے رہیں اور کوشش کریں کہ توجہ بائیں پیر کے انگوٹھے سے ہٹنے نہ پائے۔ یہ عمل اندازاً پندرہ منٹ کیا جائے۔ دن کے دیگر اوقات میں یَاحَیُّ یَاقَیُّومُ کا ورد کیا کریں۔ انشاء اللہ شعور کے اندر جو خلا پیدا ہوگیا ہے وہ دور ہوجائے گا۔
ہر بار ناکامی
شوہر بیرون ملک ملازمت کرتے تھے‘ ملک واپسی کے بعد کئی کاروبار کیے لیکن ہر بار ناکامی کا سامنا کرنا پڑا۔ سمجھ میں نہیں آتا کہ کیا کام کیا جائے۔ پریشانیاں دن بدن بڑھتی جارہی ہیں۔ (عظمیٰ محمد شریف‘ لاہور)
جواب: کسی کاروبار کو شروع کرتے وقت حالات کے ساتھ ساتھ کاروباری لیاقت کو بھی مدنظر رکھنا ضروری ہے۔ صرف یہ خیال کرنا کہ فلاں شخص یہ کاروبار کررہا ہے چنانچہ ہمیں بھی منافع ہوگا‘ درست نہیں ہے۔ کسی تجربہ کار شخص سے مشورہ کرنا ضروری ہے۔ نماز فجر کے بعد تین سو بار یَابَاسِطُ پڑھا کریں۔ حسب استطاعت خیرات بھی دیا کریں۔خیرات کرنے سے بلائیں ٹلتی ہیں ‘ دلی سکون ملتا ہے اور رزق میں برکت ہوتی ہے۔
حضرت حکیم محمد طارق محمود مجذوبی چغتائی (دامت برکاتہم) فاضل طب و جراحت ہیں اور پاکستان کونسل سے رجسٹرڈ پریکٹیشنز ہیں۔حضرت (دامت برکاتہم) ماہنامہ عبقری کے ایڈیٹر اور طب نبوی اور جدید سائنس‘ روحانیت‘ صوفی ازم پر تقریباً 250 سے زائد کتابوں کے محقق اور مصنف ہیں۔ ان کی کتب اور تالیفات کا ترجمہ کئی زبانوں میں ہوچکا ہے۔ حضرت (دامت برکاتہم) آقا سرور کونین ﷺ کی پُرامن شریعت اور مسنون اعمال سے مزین، راحت والی زندگی کا پیغام اُمت کو دے رہے ہیں۔ مزید پڑھیں